باشعور و نوجوان عوامی نمائندے – کراچی کا مستقبل

Syed Shariq Jamil

پاکستان کے فرسودہ سیاسی نظام میں آج بھی وہی پرانے چہرے چھائے نظر آتے ہیں لیکن متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے اپنی روایت قائم رکھتے ہوئے صوبائی نشستوں پر ایک بڑی تعداد میں نوجوانوں کو ٹکٹ جاری کیے ہیں۔ ایم کیو ایم کا خاصہ رہا ہے کہ امیدواروں کو وراثت یا اثر و رسوخ کی بنیاد پر منتخب نہیں کیا جاتا بلکہ صرف قابلیت کو معیار بنایا جاتا ہے۔ امیدوار باقاعدہ انٹرویو کے مرحلے سے گزر کر اپنی جگہ پاتے ہیں۔

اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ ایم کیو ایم پاکستان ہی وہ واحد جماعت ہے جس نے اختیار ملنے پہ ماضی میں کراچی کی شکل تبدیل کردی تھی اور آج بھی صرف ایم کیو ایم پاکستان ہی کراچی کو بدلنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ ایم کیو ایم پاکستان کی اکثریت متوسط طبقے سے تعلق رکھتی ہے اور انہی علاقوں کی رہائشی ہے۔ کراچی کے عوام اس حقیقت سے آگاہ ہیں کہ انکے اور متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کی قیادت کے مسائل ایک ہیں کیونکہ ان کی بنیاد بھی ایک ہی ہے۔

ملیر ٹاؤن کراچی کا بہت بڑا اور اہم علاقہ ہے۔ ملیر ہمیشہ سے متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کا مضبوط حلقہ رہا ہے۔ ملیر کی عوام جانتی ہے کہ ایم کیو ایم وہ واحد جماعت ہے جو ان کے مسائل جانتی بھی ہے اور ان کو حل کرنے کے لیے ہمیشہ کوشاں بھی رہتی ہے۔ ایم کیو ایم پاکستان نے اپنے مشکل ترین وقت اور محدود ترین وسائل میں بھی ملیر ٹاؤن کی خدمت کی ہے ….جس میں مختلف یو سیز اور ٹاؤنز میں سیوریج کا کام کروایا گیا، پانی کی نئی لائینیں ڈال کر پانی کے ترسیلی نظام کو بہتر بنایا گیا، گلیوں اور مین روڈز پر کارپٹنگ کا کام کروایا گیا اور لوڈ شیڈنگ کا مسئلہ حل کرنے کے لیے 20 لاکھ روپے کی لاگت سے ٹرانسفارمر نصب کروائی گئیں۔

متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے حسبِ روایت الیکشن 2024 کے لیے نئے اور نوجوان چہروں کا انتخاب کیا ہے جس میں پی ایس 90 کے لیے سید شارق جمال ایک اچھا فیصلہ ہیں۔ سید شارق جمال ایک پڑھے لکھے خاندان سے تعلق رکھنے والے سلجھے ہوئے انسان ہیں۔ ان کا صاف ستھرا کردار اور عوامی خدمت کا جذبہ ان کی علاقے میں پہچان ہے۔ ان کی علاقے کے لیے جدوجہد محض الیکشن تک محدود نہیں بلکہ عام دنوں میں بھی ملیر کی عوام کی خدمت میں مصروف عمل رہتے ہیں۔ سید شارق جمال سیاسی سرگرمیوں کے علاوہ بھی اپنے شہر اور اپنے علاقے کے حوالے سے دیگر سماجی اور فلاحی سرگرمیوں میں متحرک نظر آتے ہیں۔

کراچی کے باشعور شہری اس حقیقت سے بخوبی واقف ہیں کہ میں محدود وسائل کے باوجود ایم کیو ایم پاکستان نے کام کر کے دکھایا ہے۔ ایم کیو ایم نے ہی کراچی سے امتیازی سلوک پہ ہمیشہ صدائے احتجاج بلند کی ہے۔ اس شہر کے باسی جانتے ہیں کہ مردم شماری میں کراچی کی درست گنتی سے لیکر جمہوریت کی بنیاد یعنی بلدیاتی نظام کے نفاذ کے لیے، متعصب سندھ حکومت کی جانب سے کی گئی بدنیتی پہ مبنی حلقہ بندیوں اور ٹاؤنز کی تشکیل پہ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے ہی سیاسی اور عدالتی جنگ لڑی ہے۔

کراچی کی اس آواز ، آپ کی اور میری آواز متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کو ہمیں ہی مزید توانا کرکے ایوانوں تک پہنچانا ہے۔

کراچی کی پہچان۔۔۔۔۔۔پتنگ کا نشان